News

آئرلینڈ میں سینٹ پیٹرک ڈے: پاکستانی کمیونٹی کو اس سے کیا سیکھنا چاہیے؟

ڈبلن (آر24 نیوز)

آئرلینڈ میں ہر سال 17 مارچ کو سینٹ پیٹرک ڈے بڑے جوش و خروش سے منایا جاتا ہے۔ رنگ برنگی پریڈز، سبز لباس، اور خوشیوں سے بھرا یہ دن آئرش ثقافت کا ایک عظیم مظہر ہے۔ مگر بہت کم لوگ جانتے ہیں کہ خود سینٹ پیٹرک بھی ایک تارک وطن (امیگرنٹ) تھے، جنہوں نے آئرلینڈ آ کر نہ صرف یہاں کے لوگوں کو نئی روشنی دکھائی بلکہ ایک نئی پہچان بھی دی ۔

یہ دن نہ صرف آئرلینڈ کے لیے تاریخی اہمیت رکھتا ہے بلکہ پاکستانی کمیونٹی کے لیے بھی اس میں ایک سبق پوشیدہ ہے — اپنی پہچان کو قائم رکھتے ہوئے اس سرزمین میں مثبت کردار ادا کرنا۔

سینٹ پیٹرک: ایک امیگرنٹ کی داستان

سینٹ پیٹرک دراصل برطانیہ میں پیدا ہوئے تھے، مگر انہیں نوجوانی میں آئرلینڈ لایا گیا۔ انہوں نے یہاں نہ صرف زندگی گزاری بلکہ آئرش لوگوں کو مذہب اور اخلاقیات کا پیغام بھی دیا۔ آج آئرلینڈ کے سب سے بڑے قومی دن کا مرکز وہی ہیں، جو خود ایک غیرملکی تھے۔

یہ حقیقت اس بات کو ظاہر کرتی ہے کہ آئرلینڈ میں بسنے والے پاکستانی بھی اپنی محنت، قابلیت اور روایات کے ساتھ اس ملک میں مثبت تبدیلی لا سکتے ہیں — بالکل ویسے ہی جیسے سینٹ پیٹرک نے کیا۔

پاکستانیوں کا مزاج بھی اسی طرح زندہ دل اور روایت پسند ہے جیسے آئرش قوم کا۔ پاکستان میں داتا دربار کے عرس، بابا فرید گنج شکر، اور شاہ عبد اللطیف بھٹائی کے میلوں میں جو رونق ہوتی ہے، وہی جذبہ آئرلینڈ میں سینٹ پیٹرک ڈے پر دیکھنے کو ملتا ہے۔

یہ تہوار ہمیں یاد دلاتے ہیں کہ اپنی ثقافت اور روایات کو زندہ رکھنا نہایت ضروری ہے، چاہے ہم کسی بھی ملک میں ہوں۔ آئرلینڈ میں رہنے والے پاکستانیوں کو چاہیے کہ وہ اپنی پہچان کو نہ صرف برقرار رکھیں بلکہ اس معاشرے میں اپنا مثبت کردار بھی ادا کریں — تاکہ ہم بھی سینٹ پیٹرک کی طرح ایک دن فخر سے کہہ سکیں کہ ہم نے بھی اس ملک کو کچھ دیا ہے۔

ڈبلن میں رہنے والے پاکستانی بزنس مین، امجد علی نے آر24 نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا:

“آئرلینڈ میں ہم محنت کر کے اپنا مقام بنا رہے ہیں۔ ہمیں سینٹ پیٹرک ڈے سے یہ سبق لینا چاہیے کہ ایک غیرملکی بھی اس ملک کی پہچان بن سکتا ہے — ہم کیوں نہیں؟”

گال وے میں مقیم سارہ رحمان کا ماننا ہے کہ:

“ہمیں اپنی اگلی نسل کو یہ سکھانا ہوگا کہ ہم پاکستانی ہیں، مگر اس ملک کے لیے بھی اہم ہیں۔ سینٹ پیٹرک نے آئرلینڈ کو روشنی دی، ہم بھی اس معاشرے کو اپنے علم، محنت اور اخلاق سے روشنی دے سکتے ہیں۔”

پی او سی کی ملک بھر میں ایونٹس کے ذریعے نیٹ ورکنگ ہو یا ویکس فورڈ میں پاکستانی کمیونٹی کی جانب سے سینٹ پیٹرک ڈے کی تقریبات میں شرکت ہو یا فہمیدہ عثمان کی کارک سے کاوشییں، ہمیں ان سب کو کریڈیٹ دیتے ہوئے ان کے ہاتھ مضبوط کرنا ہونگے کیونکہ آئرلینڈ میں سینٹ پیٹرک ڈے صرف ایک تہوار نہیں، بلکہ ایک پیغام ہے — یہ پیغام کہ آپ کہیں سے بھی آئیں، اگر آپ مثبت کردار ادا کریں تو آپ کو یاد رکھا جائے گا۔ پاکستانی کمیونٹی کو چاہیے کہ وہ اس موقع سے سبق لے کر اپنی شناخت کو مضبوط کرے اور آئرلینڈ کے معاشرے میں اپنا اہم مقام بنائے۔

R24 News

About Author

You may also like

News

آئرلینڈ میں پاکستانی ناشتہ: ایک چیلنج بن چکا ہے

ڈبلن: آئرلینڈ میں مقیم پاکستانی کمیونٹی کے لیے اپنے وطن کے روایتی ناشتے کا لطف اٹھانا ایک مشکل امر بنتا
News

آئرلینڈ میں مکانات کی فراہمی، حکومت پُرعزم – پاکستانی کمیونٹی بھی متاثر

کارک (رپورٹ: R24 نمائندہ خصوصی) آئرلینڈ کے وزیراعظم (Taoiseach) مائیکل مارٹن نے کہا ہے کہ وہ ملک میں گھروں کی