آئرلینڈ میں گھریلو تشدد کے واقعات میں خطرناک اضافہ: پاکستانی کمیونٹی کی خواتین بھی متاثر

آئرلینڈ میں گھریلو تشدد کے واقعات میں خطرناک حد تک اضافہ ہو چکا ہے۔ سیف آئرلینڈ کی تازہ ترین رپورٹ کے مطابق، گزشتہ چار برسوں میں گھریلو تشدد کے رپورٹ شدہ کیسز میں 45 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔
یہ اعداد و شمار نہ صرف تشویشناک ہیں بلکہ معاشرے کے ہر فرد کے لیے لمحۂ فکریہ بھی ہیں۔ رپورٹ کے مطابق، گزشتہ چار برسوں میں 20,000 افراد نے گھریلو تشدد کے خلاف شکایات درج کرائیں، جو اس بات کا ثبوت ہے کہ یہ مسئلہ کس حد تک سنگین ہو چکا ہے۔
پاکستانی کمیونٹی کی خواتین بھی متاثر
یہ مسئلہ آئرلینڈ میں موجود پاکستانی کمیونٹی کو بھی بری طرح متاثر کر رہا ہے۔ کئی پاکستانی خواتین، جو یہاں اسپاؤز ویزا (شوہری ویزا) پر آئیں، ذہنی اور جسمانی تشدد کا شکار ہوئیں۔
بدقسمتی سے، معاشرتی دباؤ، قانونی نظام سے لاعلمی اور فیملی پریشر کی وجہ سے بہت سی پاکستانی خواتین طویل عرصے تک خاموش رہیں۔ مگر اب، کچھ خواتین نے ہمت کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنے حق کے لیے آواز بلند کی اور کیسز درج کروائے ہیں۔
نئے قوانین، مگر کیا یہ کافی ہیں؟
آئرش حکومت جلد ہی ایسے قوانین متعارف کرانے جا رہی ہے جن کے تحت گھریلو تشدد کے مرتکب افراد کا ڈیٹا ایک مرکزی ڈیٹابیس میں درج کیا جائے گا۔ اس سے مستقبل میں ممکنہ متاثرین کو تحفظ فراہم کرنے میں مدد ملے گی۔ تاہم، ماہرین کا کہنا ہے کہ صرف یہی اقدام کافی نہیں ہوگا۔
ضرورت اس امر کی ہے کہ سخت ترین سزائیں دی جائیں اور مجرموں کو فوری اور مؤثر قانونی کارروائی کا سامنا کرنا پڑے۔ بدقسمتی سے، اس وقت گھریلو تشدد کے مجرموں کو سزائیں دینے کی شرح خطرناک حد تک کم ہے، جو متاثرین کے لیے انصاف کے حصول کو مزید مشکل بنا دیتا ہے۔
پاکستانی خواتین کو کیا کرنا چاہیے؟
اگر آپ یا آپ کے جاننے والے کسی بھی خاتون کو گھریلو تشدد کا سامنا ہے، تو خاموشی اختیار نہ کریں۔ درج ذیل اقدامات کیے جا سکتے ہیں:
• قانونی مدد حاصل کریں: آئرلینڈ میں ایسی کئی تنظیمیں ہیں جو گھریلو تشدد کا شکار خواتین کی مدد کرتی ہیں، جیسے Women’s Aid اور Safe Ireland۔
• اپنی امیگریشن اسٹیٹس سے نہ گھبرائیں: اگر کوئی خاتون اسپاؤز ویزا پر ہے اور گھریلو تشدد کا شکار ہوئی ہے، تو آئرلینڈ کے امیگریشن قوانین اسے تحفظ فراہم کرتے ہیں۔
• پاکستانی کمیونٹی میں موجود خواتین سے بات کریں: بہت سی خواتین آپ کے ساتھ کھڑی ہوں گی اور آپ کو ضروری معلومات فراہم کر سکتی ہیں۔
• پولیس اور عدالت سے رجوع کریں: اگر آپ پر ظلم ہو رہا ہے، تو مقامی پولیس اور عدالت سے مدد لینے میں ہچکچاہٹ نہ کریں۔
یہ وقت ہے کہ خاموشی توڑی جائے
آئرلینڈ میں مقیم پاکستانی خواتین کو چاہیے کہ وہ ظلم برداشت نہ کریں اور اپنی آواز بلند کریں۔ گھریلو تشدد کے خلاف سخت قوانین، تیز عدالتی کارروائی، اور مؤثر سزائیں وقت کی اہم ضرورت ہیں۔
یہ مسئلہ صرف کسی ایک فرد یا خاندان کا نہیں، بلکہ پوری کمیونٹی کی ذمہ داری ہے کہ وہ متاثرہ خواتین کا ساتھ دے اور انہیں بہتر زندگی گزارنے کے مواقع فراہم کرے۔ خاموشی مزید ظلم کو جنم دیتی ہے، جبکہ ایک مضبوط قدم نئی زندگی کی شروعات بن سکتا ہے۔