آئرلینڈ میں بجلی کے بل مزید مہنگے ہونے کا امکان، حکومت نے سبسڈی ختم کرنے کا عندیہ دے دیا

ڈبلن (آر24 نیوز) حکومت نے بجلی کے بڑھتے ہوئے نرخوں کے باوجود توانائی کریڈٹ دینے سے ہاتھ کھینچنے کا اشارہ دے دیا ہے، جس کے نتیجے میں گھریلو صارفین کو مزید مہنگے بلوں کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے، اس پیش رفت سے پاکستانی کمیونٹی کا متوسط طبقہ بھی متاثر ہو گا۔
وزیر برائے پبلک اخراجات جیک چیمبرز کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ آئندہ بجٹ میں توانائی کریڈٹس شامل نہ کریں، کیونکہ آنے والے سالوں میں بجلی کی قیمتوں میں مزید اضافے کی پیش گوئی کی جا رہی ہے۔ آئرلینڈ پہلے ہی یورپ کے مہنگے ترین بجلی کے نرخوں والے ممالک میں شامل ہے، اور اب حکومت توانائی کے بنیادی ڈھانچے میں 20 بلین یورو کی سرمایہ کاری کی تیاری کر رہی ہے، جو گھریلو بجلی کے بلوں پر مزید بوجھ ڈالے گی۔
یاد رہے کہ حکومت نے پچھلے بجٹ میں عوام کو بجلی کے بلوں میں ریلیف دینے کے لیے توانائی کریڈٹ متعارف کرایا تھا، لیکن اب حکومت کا کہنا ہے کہ مستقل بنیادوں پر یہ سبسڈی جاری رکھنا ممکن نہیں ہوگا۔ اس پالیسی کا اثر آئرلینڈ میں مقیم پاکستانیوں سمیت تمام تارکین وطن پر بھی پڑے گا، جو پہلے ہی مہنگائی اور بڑھتے ہوئے رہائشی اخراجات سے پریشان ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ بجلی کے بڑھتے ہوئے نرخوں سے کاروباری لاگت میں بھی اضافہ ہوگا، جس کا اثر پاکستانی کمیونٹی کے تاجروں اور سروس سیکٹر میں کام کرنے والے افراد پر بھی پڑے گا۔ حکومت کی جانب سے واضح عندیہ دیا جا چکا ہے کہ آئندہ بجٹ میں توانائی کریڈٹ یا دیگر مہنگائی ریلیف پیکجز شامل نہیں کیے جائیں گے، جس کے بعد عوام کو مکمل طور پر مارکیٹ کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا جائے گا۔
پاکستانی کمیونٹی کے افراد کو چاہیے کہ وہ اپنی توانائی کی کھپت کو بہتر انداز میں منظم کریں اور مستقبل میں بجلی کے اضافی اخراجات کے لیے پہلے سے تیاری کریں۔