لمرک شہر : منشیات کا گڑھ بننے کا خطرہ

لیمریک (آر ٹو فور )، 26 فروری 2025 – لیمریک شہر میں منشیات کی بڑھتی ہوئی دستیابی اور سستے داموں پر فروخت نے اسے آئرلینڈ کا “منشیات کا دارالحکومت” بننے کے دہانے پر پہنچا دیا ہے۔ مقامی کونسلر سارہ بیسلی نے خبردار کیا ہے کہ خاص طور پر “کریک” کوکین کی آسانی سے دستیابی بے گھری اور سڑکوں پر جسم فروشی میں اضافے کا سبب بن رہی ہے۔
منشیات کی سستے داموں دستیابی
کونسلر بیسلی، جو لیمریک شہر میں بے گھر افراد کے لیے موبائل سوپ کچن چلاتی ہیں، کا کہنا ہے کہ منشیات کی سستے داموں اور آسان دستیابی کی وجہ سے دیگر علاقوں سے لوگ لیمریک کا رخ کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا، “جب میں ان سے بات کرتی ہوں تو معلوم ہوتا ہے کہ وہ یہاں منشیات کی وجہ سے آ رہے ہیں۔” انہوں نے مزید خبردار کیا کہ لیمریک شہر دن ہو یا رات، ایک خوفناک جگہ بنتا جا رہا ہے۔
نوجوانوں کا استحصال
کونسلر بیسلی نے انکشاف کیا ہے کہ منشیات فروش گروہ 11 اور 12 سال کے بچوں کو الیکٹرک اسکوٹرز پر منشیات کی ترسیل کے لیے استعمال کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا، “یہ بچے قیمتی گھڑیاں اور مہنگے کپڑوں کا لالچ دے کر اس دھندے میں پھنسائے جاتے ہیں، لیکن ایک بار اس میں شامل ہونے کے بعد ان کے لیے نکلنا مشکل ہو جاتا ہے۔”
پاکستانی برادری کے لیے پیغام
آئرلینڈ میں مقیم پاکستانی برادری اور وہ افراد جو یہاں آباد ہونے کا ارادہ رکھتے ہیں، انہیں لیمریک شہر کی موجودہ صورتحال سے آگاہ رہنا چاہیے۔ منشیات کی بڑھتی ہوئی سرگرمیوں اور اس سے جڑے مسائل کی وجہ سے شہر میں رہائش اور روزمرہ زندگی متاثر ہو سکتی ہے۔ لہٰذا، محتاط رہیں اور مقامی حکام کی ہدایات پر عمل کریں۔
حکام کی کوششیں
لیمریک کے چیف سپرنٹنڈنٹ ڈیرک سمارٹ نے منشیات کے کاروبار کو ختم کرنے کے لیے تمام ممکنہ وسائل بروئے کار لانے کا عزم ظاہر کیا ہے۔ انہوں نے “آپریشن میئرلے” کا آغاز کیا ہے، جس کے تحت شہر میں منشیات سے متعلق جرائم، عوامی بدامنی، اور چوری کی روک تھام کے لیے گشت بڑھا دیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ، “آپریشن فیبسائی” اور “آپریشن کورونیشن” جیسے اقدامات بھی جاری ہیں تاکہ منشیات فروشوں اور ان کی مجرمانہ سرگرمیوں کا خاتمہ کیا جا سکے۔
لیمریک شہر میں منشیات کی بڑھتی ہوئی سرگرمیاں اور ان سے جڑے مسائل تشویشناک ہیں۔ پاکستانی برادری کو چاہیے کہ وہ اس صورتحال سے باخبر رہیں اور اپنی حفاظت کو یقینی بنائیں۔ آئرلینڈ میں آباد ہونے کے خواہشمند افراد کو موجودہ حالات کا بغور جائزہ لے کر فیصلہ کرنا چاہیے۔
یہ رپورٹ مختلف ذرائع سے حاصل شدہ معلومات پر مبنی ہے۔