News

آئرلینڈ میں رمضان المبارک کے آغاز پر اختلاف – ایک قوم، دو تاریخیں!

ڈبلن (R24 نیوز) – آئرلینڈ میں مقیم پاکستانی اور دیگر مسلم کمیونٹی ایک بار پھر رمضان کے آغاز پر تقسیم نظر آ رہی ہے۔ ملک کی دو بڑی اسلامی تنظیموں، اسلامک فاؤنڈیشن آف آئرلینڈ اور دعوتِ اسلامی آئرلینڈ کی طرف سے رمضان کے چاند کے حوالے سے مختلف اعلانات سامنے آئے، جس کے نتیجے میں کچھ مسلمان آج روزہ رکھ رہے ہیں جبکہ دوسرا گروپ کل سے روزے کا آغاز کرے گا۔

ایک ہی ملک، مگر دو رمضان؟

اسلامک فاؤنڈیشن آف آئرلینڈ کے مطابق، رمضان المبارک کا آغاز آج، 1 مارچ 2025 سے ہو چکا ہے اور کل دوسرا روزہ ہوگا۔ جبکہ دعوتِ اسلامی آئرلینڈ نے اعلان کیا ہے کہ پہلا روزہ 2 مارچ 2025 کو ہوگا۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ نہ صرف رمضان کا آغاز مختلف تاریخوں پر ہوگا بلکہ آئرلینڈ میں دو عیدیں ہونے کا بھی قوی امکان ہے۔

یہ کوئی پہلا موقع نہیں، بلکہ ہر سال چاند کے نظر آنے کے حوالے سے مختلف نظریات کی بنیاد پر مسلمانوں میں اختلاف پیدا ہوتا ہے۔ کچھ مساجد سعودی عرب کی رویت کو دیکھتی ہیں، تو کچھ مقامی چاند نظر آنے کا انتظار کرتی ہیں، اور بعض گروہ مراکش یا دیگر یورپی ممالک کی شہادت کو بنیاد بناتے ہیں۔

پاکستانی کمیونٹی کا ردِعمل – “ہم کب متحد ہوں گے؟”

آئرلینڈ میں مقیم پاکستانی کمیونٹی کے افراد اس مسئلے پر مایوسی اور تشویش کا اظہار کر رہے ہیں۔

ڈبلن کے رہائشی ذیشان نعیم کا کہنا ہے:

“یہ ہر سال کا مسئلہ بن چکا ہے۔ ہم ایک ہی ملک میں رہ رہے ہیں، مگر رمضان اور عید پر کبھی بھی متحد نہیں ہوتے۔ آخر کب تک یہ اختلاف چلتا رہے گا؟”

کارلو (Carlow) میں مقیم پاکستانی کاروباری شخصیت سمیع اللہ خان نے کہا:

“یہ بہت افسوسناک ہے کہ جب پوری دنیا میں مسلم امہ کو اتحاد کی ضرورت ہے، ہم بنیادی اسلامی ایام پر بھی متفق نہیں ہو سکتے۔ ہمارے بچے ہم سے سوال کرتے ہیں کہ ‘آخر ہم سب ایک ساتھ کیوں روزہ نہیں رکھتے؟’ مگر ہمارے پاس کوئی جواب نہیں ہوتا!”

کیا دو عیدیں ہوں گی؟

چونکہ رمضان کے آغاز پر اختلاف ہے، اس بات کا بھی قوی امکان ہے کہ آئرلینڈ میں دو عیدیں منائی جائیں گی۔ اس سے کمیونٹی میں مزید تقسیم ہوگی، کیونکہ کچھ لوگ 29 روزے رکھ کر ایک دن پہلے عید منائیں گے، جبکہ دوسرے افراد 30 روزے مکمل کرنے کے بعد اگلے دن عید کریں گے۔

ڈبلن کے ایک ٹیک اوے کے مالک محمد جاوید نے کہا:

“ہمارے لیے سب سے مشکل بات یہ ہے کہ ہم کس دن کاروبار بند کریں؟ اگر دو الگ الگ عیدیں ہوئیں، تو ہمیں دونوں دن چھٹی کرنی پڑے گی، جو کہ کاروباری لحاظ سے بہت مشکل ہوگا۔”

علمائے کرام اور اسلامی مراکز کو متحد ہونے کی ضرورت

یہ وقت ہے کہ آئرلینڈ میں موجود تمام اسلامی تنظیمیں، مساجد، اور علماء کرام ایک دوسرے کے ساتھ بیٹھ کر اس مسئلے کا مستقل حل نکالیں۔ اگر پوری دنیا میں مسلمان ایک دن میں حج کر سکتے ہیں، تو رمضان اور عید کے معاملے پر اتحاد کیوں ممکن نہیں؟

آئرلینڈ میں پاکستانی کمیونٹی کے کئی افراد یہ سوال کر رہے ہیں:

• کیا ہمیں سعودی عرب کی پیروی کرنی چاہیے یا مقامی رویت پر عمل کرنا چاہیے؟

• کیا آئرلینڈ میں ایک مرکزی اسلامی کونسل ہونی چاہیے جو تمام مساجد کے لیے چاند دیکھنے کا ایک متفقہ نظام بنائے؟

• کب تک ہم ایک ہی ملک میں رہ کر دو مختلف اسلامی کیلنڈرز پر عمل کرتے رہیں گے؟

یہ وہ سوالات ہیں جن کے جوابات ہمارے علمائے کرام اور اسلامی اداروں کو دینے ہوں گے، تاکہ امت مسلمہ میں اتحاد پیدا ہو۔

آپ کی اس بارے میں کیا رائے ہے؟ کیا آئرلینڈ میں ایک متفقہ رویتِ ہلال کمیٹی ہونی چاہیے؟ ہمیں اپنی آراء سے آگاہ کریں!

R24 News

About Author

You may also like

News

آئرلینڈ میں پاکستانی ناشتہ: ایک چیلنج بن چکا ہے

ڈبلن: آئرلینڈ میں مقیم پاکستانی کمیونٹی کے لیے اپنے وطن کے روایتی ناشتے کا لطف اٹھانا ایک مشکل امر بنتا
News

آئرلینڈ میں مکانات کی فراہمی، حکومت پُرعزم – پاکستانی کمیونٹی بھی متاثر

کارک (رپورٹ: R24 نمائندہ خصوصی) آئرلینڈ کے وزیراعظم (Taoiseach) مائیکل مارٹن نے کہا ہے کہ وہ ملک میں گھروں کی