برطانیہ کا شاندار اقدام: سیزنل ورک ویزا میں پانچ سال کی توسیع، پاکستانی لیبر کے لیے سنہری موقع!

لندن/ڈبلن (خصوصی رپورٹ) – برطانوی حکومت نے اپنی سیزنل ورک ویزا اسکیم میں مزید پانچ سال کی توسیع کا اعلان کر دیا، جس سے پاکستانی لیبر کے لیے یورپ میں کام کرنے کا ایک نیا دروازہ کھل گیا ہے۔
برطانوی وزارت داخلہ کے مطابق، اس توسیع کے بعد، 2025 میں 45,000 ویزے جاری کیے جائیں گے، جن میں سے 43,000 ویزے باغبانی، پھل اور سبزی چننے جیسے کاموں کے لیے مختص ہوں گے، جبکہ 2,000 ویزے پولٹری پروسیسنگ کے لیے ہوں گے۔
پاکستانی لیبر کے لیے زبردست مواقع
یہ اعلان ان ہزاروں پاکستانی لیبر کے لیے خوشخبری ہے جو یورپ میں روزگار حاصل کرنا چاہتے ہیں۔ ماہرین کے مطابق، برطانوی کھیتوں میں کام کرنے والی پاکستانی لیبر کو محنتی اور قابل اعتماد سمجھا جاتا ہے، جس کی وجہ سے ان کے لیے مزید مواقع پیدا ہو سکتے ہیں۔
کیا آئرلینڈ بھی ایسا ویزا متعارف کر سکتا ہے؟
یورپ میں لیبر کی بڑھتی ہوئی کمی کے پیش نظر ماہرین کا کہنا ہے کہ آئرلینڈ بھی مستقبل میں ایسا ویزا متعارف کرا سکتا ہے۔ آئرلینڈ کی معیشت تیزی سے ترقی کر رہی ہے، اور زرعی و فوڈ انڈسٹری میں افرادی قوت کی کمی ایک بڑا مسئلہ بنتی جا رہی ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ آئرش حکومت کو برطانیہ کے اس اقدام سے سیکھتے ہوئے ایک سیزنل ورک ویزا اسکیم متعارف کرانی چاہیے، تاکہ غیر ملکی لیبر کی مدد سے معیشت کو مزید مستحکم کیا جا سکے۔ اگر ایسا ہوا تو پاکستانی لیبر کے لیے ایک اور بہترین موقع پیدا ہو سکتا ہے۔
اہلیت اور درخواست کا طریقہ کار
اس ویزا کے لیے درخواست دینے کے خواہشمند افراد کو منظور شدہ اسکیم آپریٹر کے ذریعے ملازمت حاصل کرنی ہوگی۔ دیگر شرائط میں شامل ہیں:
کم از کم 18 سال کی عمر
£1,270 (تقریباً 4 لاکھ 50 ہزار پاکستانی روپے) کی مالی بچت کا ثبوت
برطانیہ میں کام کرنے کے لیے صحت مند جسمانی حالت
چیلنجز اور خدشات
جہاں ایک طرف یہ ویزا پاکستانیوں کے لیے امید کی کرن ہے، وہیں کچھ تنظیموں نے لیبر کے ساتھ غیر منصفانہ سلوک اور کم اجرت کے خدشات کا اظہار بھی کیا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ لیبر کو اپنے حقوق سے بخوبی آگاہ ہونا چاہیے تاکہ وہ کسی استحصال کا شکار نہ ہوں۔
پاکستانی حکومت کا کردار
ماہرین کا کہنا ہے کہ پاکستانی حکومت کو چاہیے کہ وہ برطانیہ اور آئرلینڈ کے ساتھ مذاکرات کرے تاکہ پاکستانی لیبر کے لیے بہتر سہولیات اور قانونی تحفظ کو یقینی بنایا جا سکے۔
نتیجہ
برطانوی سیزنل ورک ویزا میں پانچ سال کی توسیع پاکستانی نوجوانوں کے لیے سنہری موقع ہے۔ اگر آئرلینڈ بھی ایسا ویزا متعارف کراتا ہے تو پاکستانی لیبر کے لیے یورپ میں ملازمت کے مزید دروازے کھل سکتے ہیں۔
کیا آپ بھی برطانیہ یا آئرلینڈ میں کام کرنا چاہتے ہیں؟ اپنی درخواست ابھی جمع کروائیں اور نئے مواقع سے فائدہ اٹھائیں!