News

ذرا سی لاپرواہی، بچہ آپ سے دور! آئرلینڈ میں پاکستانی والدین خبردار!

ڈبلن (رپورٹ: آر 24 نیوز)

حالیہ دنوں میں آئرلینڈ میں مقیم کئی پاکستانی خاندانوں کو اس وقت شدید مسائل کا سامنا کرنا پڑا جب چائلڈ پروٹیکشن ڈپارٹمنٹ نے بچوں کی مناسب دیکھ بھال نہ ہونے پر مداخلت کی اور بعض کیسز میں بچوں کو والدین سے علیحدہ کر دیا گیا۔

یہ صورتحال ان تمام پاکستانی خاندانوں کے لیے لمحہ فکریہ ہے جو حالیہ برسوں میں آئرلینڈ منتقل ہوئے ہیں اور جو مقامی قوانین اور اصولوں سے مکمل واقف نہیں ہیں۔ والدین کے لیے یہ جاننا نہایت ضروری ہے کہ آئرلینڈ میں بچوں کی دیکھ بھال کے حوالے سے کیا قانونی تقاضے ہیں تاکہ وہ کسی بھی قانونی پیچیدگی سے بچ سکیں۔

بچوں کو اکیلا چھوڑنے کی کوئی مخصوص قانونی عمر مقرر نہیں ہے، لیکن Children First Act 2015 کے تحت والدین پر یہ قانونی ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ اپنے بچوں کی مکمل حفاظت اور فلاح و بہبود کو یقینی بنائیں۔ اگر کوئی بچہ بغیر مناسب نگرانی کے چھوڑ دیا جائے تو یہ بچوں کی غفلت (neglect) میں شمار کیا جا سکتا ہے، جس پر چائلڈ پروٹیکشن ایجنسی کارروائی کر سکتی ہے۔

ٹُسلا (Tusla)، جو آئرلینڈ کی چائلڈ اینڈ فیملی ایجنسی ہے، اس کا کہنا ہے:

• 14 سال سے کم عمر بچے عام طور پر اتنے بالغ نہیں ہوتے کہ انہیں اکیلا چھوڑا جائے۔

• 16 سال سے کم عمر بچوں کو رات بھر کے لیے اکیلا چھوڑنا مناسب نہیں سمجھا جاتا۔

• نوزائیدہ اور چھوٹے بچوں کو کسی بھی صورت اکیلا نہیں چھوڑا جا سکتا۔

ٹُسلا والدین کو یہ مشورہ دیتا ہے کہ وہ بچے کی ذہنی پختگی اور ہنگامی حالات سے نمٹنے کی صلاحیت کا مکمل جائزہ لیں۔ والدین کو یہ بھی یقینی بنانا چاہیے کہ بچے کو قریب ترین قابلِ اعتماد شخص کا رابطہ نمبر ہو، گھر میں کھانے پینے کا بندوبست موجود ہو، اور ہنگامی حالات سے نمٹنے کی بنیادی تربیت دی گئی ہو۔

ایک مقامی قانونی ماہر، جن کا تعلق پاکستان کے پس منظر سے ہے اور جو پاکستانی خاندانوں کے ایسے متعدد کیسز دیکھ رہے ہیں، نے آر 24 نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا:

“کئی والدین صرف اس وجہ سے مشکل میں آ گئے کہ وہ سمجھتے تھے چند گھنٹوں کے لیے بچوں کو اکیلا چھوڑنا کوئی مسئلہ نہیں، مگر آئرلینڈ کے قوانین میں یہ معاملہ انتہائی حساس سمجھا جاتا ہے۔ اگر بچے کی نگہداشت میں کمی ثابت ہو جائے تو چائلڈ پروٹیکشن ایجنسی کو قانونی حق حاصل ہے کہ وہ مداخلت کرے اور حتیٰ کہ بچے کو وقتی طور پر یا مستقل طور پر والدین سے علیحدہ کر دے۔”

انہوں نے مزید کہا کہ ایسے کئی کیسز میں پاکستانی خاندانوں کو صرف اس وجہ سے قانونی مسائل کا سامنا کرنا پڑا کہ وہ آئرلینڈ کے قوانین سے ناواقف تھے۔

اہم نکات جو ہر والدین کو معلوم ہونے چاہئیں:

1. کبھی بھی چھوٹے بچوں یا نومولود کو اکیلا نہ چھوڑیں۔

2. 14 سال سے کم عمر بچوں کو صرف بہت قلیل وقت کے لیے ہی اکیلا چھوڑا جا سکتا ہے، وہ بھی پوری تیاری کے ساتھ۔

3. 16 سال سے کم بچوں کو رات کے وقت اکیلا چھوڑنا خطرناک سمجھا جاتا ہے۔

4. بچوں کو بتائیں کہ ہنگامی صورتحال میں کیا کرنا ہے، کہاں جانا ہے اور کس سے رابطہ کرنا ہے۔

5. اگر کوئی غیر متعلقہ فرد دروازہ کھٹکھٹائے تو کیا ردعمل دینا ہے، اس کی تربیت دیں۔

6. واضح اصول و ضوابط طے کریں کہ بچے اکیلے رہتے ہوئے کن باتوں کا خیال رکھیں۔

پاکستانی کمیونٹی کو چاہیے کہ وہ مقامی قوانین کا مکمل علم حاصل کریں اور اپنے بچوں کی دیکھ بھال میں کوئی کوتاہی نہ برتیں، کیونکہ چائلڈ پروٹیکشن قوانین آئرلینڈ میں انتہائی سخت اور حساس ہیں۔

R24 News

About Author

You may also like

News

آئرلینڈ میں پاکستانی ناشتہ: ایک چیلنج بن چکا ہے

ڈبلن: آئرلینڈ میں مقیم پاکستانی کمیونٹی کے لیے اپنے وطن کے روایتی ناشتے کا لطف اٹھانا ایک مشکل امر بنتا
News

آئرلینڈ میں مکانات کی فراہمی، حکومت پُرعزم – پاکستانی کمیونٹی بھی متاثر

کارک (رپورٹ: R24 نمائندہ خصوصی) آئرلینڈ کے وزیراعظم (Taoiseach) مائیکل مارٹن نے کہا ہے کہ وہ ملک میں گھروں کی