ڈبلن: آئرلینڈ میں مقیم پاکستانی کمیونٹی، جو زیادہ تر پروفیشنل افراد پر مشتمل ہے، کو کئی مسائل کا سامنا ہے۔ ان میں سے ایک بڑا مسئلہ ڈرائیونگ ٹیسٹ کے طویل انتظار (waiting list) کا ہے، جو خاص طور پر ان افراد کے لیے باعثِ تشویش ہے جو کام کے لیے اپنی گاڑی پر انحصار کرتے ہیں۔
ڈرائیونگ ٹیسٹ کے طویل انتظار کی حقیقت
حالیہ اعداد و شمار کے مطابق، ڈبلن کے ساوتھ کے ایک ڈرائیونگ ٹیسٹ سینٹر میں ملک کی سب سے طویل انتظار کی فہرست موجود ہے، جہاں 13,567 افراد ٹیسٹ دینے کے منتظر ہیں، اور اوسط انتظار کا وقت 27 ہفتے تک پہنچ چکا ہے۔ یہ نہ صرف قانونی حد (10 ہفتے) سے زیادہ ہے بلکہ پاکستانی اور دیگر تارکین وطن کے لیے ایک بڑا مسئلہ بن چکا ہے۔
پروفیشنلز کے لیے ڈرائیونگ کا مسئلہ
آئرلینڈ میں مقیم پاکستانی ڈاکٹروں، آئی ٹی ماہرین، انجینئرز اور دیگر پروفیشنلز کے لیے ڈرائیونگ ایک ضروری سہولت ہے۔ کئی ایسے افراد جو کام کے لیے ایک جگہ سے دوسری جگہ سفر کرتے ہیں، وہ ڈرائیونگ لائسنس کی تاخیر کے باعث شدید پریشانی کا شکار ہیں۔
محمد آصف، جو کہ ایک آئی ٹی کنسلٹنٹ ہیں، نے R24 نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا:
“میں روزانہ اپنی ملازمت کے لیے ڈبلن سے کارلو کا سفر کرتا ہوں، لیکن ڈرائیونگ لائسنس کے بغیر میں مستقل طور پر پبلک ٹرانسپورٹ پر انحصار نہیں کر سکتا۔ ڈرائیونگ ٹیسٹ کی طویل فہرست نے میری زندگی مشکل بنا دی ہے۔”
اسی طرح، ڈاکٹر زینب، جو ایک جنرل فزیشن ہیں، نے کہا:
“ہسپتال میں میری شفٹ رات دیر سے ختم ہوتی ہے۔ پبلک ٹرانسپورٹ محدود ہے، اور بغیر لائسنس کے گاڑی چلانا ممکن نہیں۔ حکومت کو اس مسئلے پر فوری توجہ دینی چاہیے۔”
قانونی پالیسیز اور حکومت کی نااہلی
آئرلینڈ میں ڈرائیونگ لائسنس کے بغیر گاڑی چلانا سختی سے منع ہے، اور نیا لائسنس حاصل کرنے کے لیے پہلے لرنر پرمٹ، پھر ضروری 12 ای ڈی ٹی ڈرائیونگ لیسنز، اور آخر میں ٹیسٹ دینا لازمی ہے۔ لیکن جب ڈرائیونگ ٹیسٹ سینٹرز میں اتنی تاخیر ہو تو یہ ایک سنجیدہ مسئلہ بن جاتا ہے۔
پاکستانی سٹوڈنٹ احمد بلال نے کہا:
“یہ صرف پاکستانی کمیونٹی کا مسئلہ نہیں، بلکہ ایک قومی بحران بن چکا ہے۔ حکومت کو اس معاملے میں مداخلت کرنی چاہیے تاکہ غیر ضروری تاخیر کو ختم کیا جا سکے۔”
حکومت اور متعلقہ اداروں سے مطالبہ
پاکستانی کمیونٹی اور دیگر تارکین وطن نے آئرلینڈ کی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ ڈرائیونگ انسٹرکٹرز اور ٹیسٹنگ سینٹرز کی تعداد میں اضافہ کیا جائے تاکہ انتظار کا وقت کم ہو سکے۔
اگر حکومت نے اس مسئلے پر توجہ نہ دی تو نہ صرف پیشہ ور افراد کی ملازمتیں متاثر ہوں گی، بلکہ معاشی سرگرمیوں پر بھی منفی اثرات مرتب ہوں گے۔
آپ کی رائے؟
کیا آپ بھی ڈرائیونگ لائسنس کے انتظار میں پریشان ہیں؟ ہمیں اپنی رائے بھیجیں تاکہ ہم آپ کے مسائل کو اجاگر کر سکیں۔