آئرلینڈ میں مکانات کی فراہمی، حکومت پُرعزم – پاکستانی کمیونٹی بھی متاثر

کارک (رپورٹ: R24 نمائندہ خصوصی)
آئرلینڈ کے وزیراعظم (Taoiseach) مائیکل مارٹن نے کہا ہے کہ وہ ملک میں گھروں کی قلت کو پورا کرنے کے لیے ہر ممکن اقدام اٹھانے کے لیے پُرعزم ہیں۔ انجینئرز آئرلینڈ کارک ریجن کی سالانہ ڈنر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکومت ہاؤسنگ کے شعبے میں سابقہ حکومت کی کامیابیوں پر مزید کام کرے گی تاکہ عوام کو درپیش مشکلات کا خاتمہ کیا جا سکے۔
ان کا کہنا تھا کہ 2020 سے اب تک 1,30,000 سے زائد نئے مکانات تعمیر کیے جا چکے ہیں، جبکہ پہلی بار گھر خریدنے والوں کے لیے قرض کی منظوری 2007 کے بعد بلند ترین سطح پر پہنچ چکی ہے۔ مزید برآں، سماجی ہاؤسنگ کی فراہمی بھی 1970 کی دہائی کے بعد سب سے زیادہ ہے۔
کارک کاؤنٹی میں گزشتہ سال نئے گھروں کی تعمیر میں 15 فیصد اضافہ دیکھا گیا، تاہم وزیراعظم نے اعتراف کیا کہ یہ بھی ناکافی ہے اور مزید اقدامات کی ضرورت ہے۔
پاکستانی کمیونٹی کو بھی مشکلات کا سامنا
آئرلینڈ میں مقیم پاکستانی کمیونٹی بھی ہاؤسنگ بحران سے شدید متاثر ہو رہی ہے۔ کئی پاکستانی فیملیز کو مناسب اور سستی رہائش کے حصول میں مشکلات درپیش ہیں۔ کچھ شہریوں کا کہنا ہے کہ کرایوں میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے جبکہ حکومت کی جانب سے فراہم کردہ سماجی مکانات کے حصول کا عمل بھی طویل اور پیچیدہ ہے۔
ڈبلن میں مقیم پاکستانی نژاد شہری علی رضا کا کہنا ہے کہ “ہمیں یہاں کام اور کاروبار کے مواقع مل رہے ہیں، مگر کرائے اور مکانوں کی قلت نے ہمیں سخت مشکل میں ڈال دیا ہے۔ حکومت کو چاہیے کہ وہ غیرملکی کمیونٹی کے لیے بھی ہاؤسنگ اسکیمز میں خصوصی کوٹہ مختص کرے۔”
وزیراعظم مائیکل مارٹن نے اپنی تقریر میں واضح کیا کہ وہ آئرلینڈ میں مکانات کی فراہمی کو مزید بہتر بنانے کے لیے ہر ممکن قدم اٹھائیں گے تاکہ مقامی اور غیرملکی کمیونٹیز کو درپیش چیلنجز کا ازالہ کیا جا سکے۔