ڈبلن میں ٹیکسی انڈسٹری پر نگرانی کا فقدان، عوامی تحفظ خطرے میں: ٹیکسی ایسوسی ایشن

ڈبلن (آر24 نیوز) – آئرلینڈ کی نیشنل ٹرانسپورٹ اتھارٹی (NTA) کی جانب سے ملک بھر میں 26,000 ٹیکسیوں کی نگرانی کے لیے صرف 28 افسران تعینات کیے جانے پر ڈبلن ٹیکسی ایسوسی ایشن (DTA) نے شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔ تنظیم کے نمائندے ٹام بارٹن کا کہنا ہے کہ یہ صورتحال عوامی تحفظ کے لیے خطرہ بن چکی ہے۔
بارٹن نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا
“یہ ایک مکمل آزادانہ ماحول بن چکا ہے، جہاں قوانین کی پاسداری کو یقینی بنانے والا کوئی نہیں۔ عوامی تحفظ عملی طور پر ناپید ہو چکا ہے،”۔
قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کمی، انڈسٹری پر اثرات
این ٹی اے کے مطابق ان کے تعینات کردہ افسران کا مقصد ٹیکسی انڈسٹری میں معیار کو یقینی بنانا اور غیر قانونی آپریٹرز کے خلاف کارروائی کرنا ہے، تاکہ رجسٹرڈ اور پیشہ ورانہ ڈرائیورز کو غیر قانونی مسابقت کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ تاہم، بارٹن نے اس دعوے پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ “صرف 28 افسران 26,000 ٹیکسیوں کی نگرانی کیسے کر سکتے ہیں؟ یہ صحت اور تحفظ کا ایک سنگین مسئلہ ہے۔”
انہوں نے مزید کہا کہ زیادہ تر پیشہ ور ٹیکسی ڈرائیور اس بات پر متفق ہیں کہ “انڈسٹری کی نگرانی کو دوبارہ ان گاردا شِیخانہ (آئرش پولیس) کے حوالے کر دینا چاہیے، جیسا کہ ماضی میں تھا۔”
“یہ ایک کھلی چھوٹ ہے”
جب ان سے پوچھا گیا کہ آیا این ٹی اے کے افسران کی کمی عوامی تحفظ کے لیے خطرہ ہے، تو بارٹن کا کہنا تھا کہ “عوامی تحفظ ناپید ہو چکا ہے۔ یہ سڑکوں پر ایک مکمل آزادانہ ماحول بن چکا ہے جہاں کوئی ضابطہ نہیں۔”
پاکستانی کمیونٹی اور ٹیکسی ڈرائیونگ
آئرلینڈ میں مقیم پاکستانی کمیونٹی کے لیے ٹیکسی ڈرائیونگ ایک مقبول پیشہ ہے۔ اس کی کئی وجوہات ہیں، جن میں معقول آمدنی، لچکدار اوقات کار، اور دیگر عوامل شامل ہیں۔ بہت سے پاکستانی افراد ٹیکسی کے شعبے میں کام کر کے نہ صرف اپنے اہل خانہ کی کفالت کرتے ہیں بلکہ آئرلینڈ کی معیشت میں بھی اپنا کردار ادا کر رہے ہیں۔ تاہم، اگر انڈسٹری پر نگرانی کمزور رہی تو غیر قانونی ڈرائیونگ کے رجحانات بڑھ سکتے ہیں، جس سے رجسٹرڈ پاکستانی ٹیکسی ڈرائیوروں کو نقصان پہنچنے کا خدشہ ہے۔
(یہ خبر Gript Media کی رپورٹنگ کے تعاون سے شائع کی جا رہی ہے)