صدر ٹرمپ اور آئرش وزیرِ اعظم کی ملاقات: آئرلینڈ کی معیشت پر منڈلاتے خطرات

واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور آئرلینڈ کے وزیرِ اعظم مائیکل مارٹن کے درمیان اوول آفس میں ہونے والی ملاقات نے آئرلینڈ کی معیشت پر سنگین سوالات کھڑے کر دیے ہیں۔ صدر ٹرمپ نے آئرلینڈ کی کم کارپوریٹ ٹیکس پالیسیوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ان کی وجہ سے امریکی کمپنیاں آئرلینڈ منتقل ہوئیں، جس سے امریکی معیشت کو نقصان پہنچا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر وہ اس وقت صدر ہوتے تو ایسی کمپنیوں پر 200 فیصد ٹیکس عائد کرتے تاکہ وہ امریکہ میں ہی رہتیں۔
اس ملاقات کے بعد آئرلینڈ کی معیشت پر ممکنہ منفی اثرات کے خدشات بڑھ گئے ہیں۔ امریکہ کی جانب سے تجارتی پالیسیوں میں تبدیلی اور ممکنہ پابندیوں کے باعث آئرلینڈ میں کام کرنے والی غیر ملکی کمپنیوں، بشمول پاکستانی کاروباری اداروں، کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
آئرلینڈ میں مقیم پاکستانی کاروباری برادری کے لیے یہ صورتحال تشویشناک ہے۔ امریکہ اور آئرلینڈ کے درمیان تجارتی تناؤ کے باعث مقامی معیشت پر دباؤ بڑھ سکتا ہے، جس سے کاروباری مواقع محدود ہو سکتے ہیں۔ پاکستانی کاروباری افراد کو موجودہ حالات کے پیش نظر متبادل حکمت عملیاں تیار کرنی چاہئیں تاکہ ممکنہ چیلنجز کا سامنا کیا جا سکے۔
اس ملاقات کے بعد آئرلینڈ کی معیشت کے مستقبل پر سوالات اٹھ رہے ہیں۔ پاکستانی کاروباری برادری کو موجودہ حالات پر گہری نظر رکھنی چاہیے اور ممکنہ خطرات سے نمٹنے کے لیے پیشگی تیاریاں کرنی چاہئیں۔