News

ڈبلن میں پبلک ٹرانسپورٹ بحران، بس سروس کی معطلی سے مسافروں کو شدید مشکلات، پاکستانی کمیونٹی بھی متاثر

ڈبلن (R24 نیوز) ڈبلن میں بس سے سفر کرنے والے مسافروں کو ایک اور پریشانی کا سامنا! ڈبلن بس کی سروس میں شدید تاخیر اور منسوخیوں کی اطلاعات موصول ہو رہی ہیں، جس کی وجہ بسوں کی مینٹیننس ٹیم کا “ورک ٹو رول” کے تحت احتجاجی اقدام ہے۔

یہ صورتحال اتوار کی رات سے جاری ہے، جس کے نتیجے میں کئی بسیں مقررہ وقت پر ایندھن حاصل نہ کر سکیں اور ان کی صفائی بھی نہ ہو سکی، جس کی وجہ سے ڈبلن میں 80 سے زائد بسیں متاثر ہوئیں۔

پاکستانی کمیونٹی کو بھی شدید پریشانی کا سامنا

ڈبلن میں مقیم پاکستانی کمیونٹی جو زیادہ تر پبلک ٹرانسپورٹ پر انحصار کرتی ہے، اس صورتحال سے شدید متاثر ہوئی ہے۔ خاص طور پر وہ افراد جو روزانہ کام، تعلیم اور کاروباری امور کے لیے بسوں پر سفر کرتے ہیں، انہیں غیر یقینی حالات کا سامنا ہے۔

طلبہ اور ملازمین جو بسوں کے ذریعے کالج اور دفاتر جاتے ہیں، ان کا وقت ضائع ہو رہا ہے، جبکہ کچھ لوگ کام پر تاخیر سے پہنچنے کے باعث پریشانی کا شکار ہیں۔ کئی افراد کو مہنگے ٹیکسی کرایوں کا سہارا لینا پڑ رہا ہے، جس سے مالی مشکلات میں بھی اضافہ ہو رہا ہے۔

مسافروں کی پریشانیاں، تاخیر اور منسوخ ہونے والی بسیں

مسافروں نے سوشل میڈیا پر شکایات کے انبار لگا دیے ہیں کہ متعدد روٹس پر بسیں یا تو شدید تاخیر کا شکار ہیں یا پھر بغیر کسی اطلاع کے مکمل طور پر منسوخ کر دی گئی ہیں۔

ڈبلن بس انتظامیہ نے وضاحت دی کہ مینٹیننس انجینئرنگ اسٹاف کا احتجاج اس وجہ سے ہے کہ وہ اپنے معاوضے کو ٹریفک آپریٹیو کے مساوی لانے کے لیے کوشاں ہیں، جس سے ان کی تنخواہوں میں 14 فیصد اضافہ ہوگا۔ تاہم، اس مطالبے کو لیبر کورٹ نے مسترد کر دیا تھا اور متبادل کے طور پر 4.5 فیصد تنخواہ میں اضافے کی تجویز دی تھی، جو پیداواریت سے مشروط تھی۔

ڈبلن بس کا ردعمل، یونین سے مذاکرات کی اپیل

ڈبلن بس انتظامیہ نے اس ہڑتال پر معذرت کرتے ہوئے کہا:

“ہم اپنے صارفین کو پیش آنے والی تکلیف پر معذرت خواہ ہیں۔ ہم یونین سے درخواست کرتے ہیں کہ وہ اس صنعتی کارروائی کو روک کر مذاکرات میں شامل ہوں تاکہ اس مسئلے کا جلد حل نکالا جا سکے۔”

مزید تاخیر کا خدشہ، پاکستانی کمیونٹی کو متبادل انتظامات کی ضرورت

ڈبلن بس اور یونین کے درمیان مذاکرات جمعرات کو متوقع ہیں، لیکن اس دوران مزید بسوں کی تاخیر اور منسوخ ہونے کا خدشہ ہے۔ پاکستانی کمیونٹی کو چاہیے کہ وہ متبادل سفری ذرائع اختیار کریں، اپنی روزمرہ کی منصوبہ بندی پہلے سے کریں اور ڈبلن بس کی آفیشل ویب سائٹ سے تازہ ترین معلومات حاصل کرتے رہیں۔

R24 News

About Author

You may also like

News

آئرلینڈ میں پاکستانی ناشتہ: ایک چیلنج بن چکا ہے

ڈبلن: آئرلینڈ میں مقیم پاکستانی کمیونٹی کے لیے اپنے وطن کے روایتی ناشتے کا لطف اٹھانا ایک مشکل امر بنتا
News

آئرلینڈ میں مکانات کی فراہمی، حکومت پُرعزم – پاکستانی کمیونٹی بھی متاثر

کارک (رپورٹ: R24 نمائندہ خصوصی) آئرلینڈ کے وزیراعظم (Taoiseach) مائیکل مارٹن نے کہا ہے کہ وہ ملک میں گھروں کی