News

پاکستانیوں کی کم عمری کی وجوہات: طبی ماہرین اور علماء کی رائے

ڈبلن (آر24 نیوز)

پاکستانیوں کی اوسط عمر کیوں کم ہے؟ اس اہم سوال کا جواب تلاش کرتے ہوئے ہم نے طبی ماہرین اور مذہبی اسکالرز سے خصوصی گفتگو کی۔

دنیا کے کئی ممالک میں افراد کی عمر 100 سال سے تجاوز کرتی نظر آتی ہے، جیسا کہ حال ہی میں آئرلینڈ کی 109 سالہ خاتون روبی ڈروس کے انتقال پر بڑے پیمانے پر لوگوں نے انہیں الوداع کہا ۔ سوال یہ ہے کہ پاکستانی اس طرح لمبی زندگی کیوں نہیں جیتے؟

مشقت بھری زندگی اور صحت پر اثرات

آئرلینڈ میں مقیم پاکستانیوں کی زندگی عام طور پر بےحد مصروف اور مشقت بھری ہوتی ہے۔ خاص طور پر ٹیکسی ڈرائیورز، ڈیلیوری ورکرز اور دیگر محنت کش افراد دن رات محنت کرتے ہیں تاکہ اپنے گھر والوں کو بہتر مستقبل دے سکیں۔

ایک پاکستانی ٹیکسی ڈرائیور جنہوں نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر ہم سے بات کی، بتایا:

“میں روزانہ 14 گھنٹے گاڑی چلاتا ہوں۔ گھر جا کر بس سونا ہوتا ہے، نہ ورزش کا وقت ہے، نہ صحت کا خیال۔ آخر میں یہی سوچتا ہوں کہ بچوں کے لیے کما رہا ہوں، مگر خود بیمار ہوتا جا رہا ہوں۔”

یہ صورتحال صرف ایک ڈرائیور کی نہیں، بلکہ بیشتر پاکستانیوں کی زندگی کا خلاصہ ہے۔

طبی وجوہات: غذا، طرزِ زندگی اور ذہنی دباؤ

ڈاکٹر احمد جو آئرلینڈ کے ایک معروف کارڈیالوجسٹ ہیں، نے بتایا:

“پاکستانیوں میں دل کے امراض، ذیابیطس اور بلڈ پریشر جیسی بیماریاں عام ہیں۔ اس کی بنیادی وجہ غیر متوازن غذا، جسمانی سرگرمیوں کی کمی، اور بڑھتا ہوا ذہنی دباؤ ہے۔ ہماری خوراک میں چکنائی اور تلی ہوئی اشیاء کا استعمال زیادہ ہے، جس سے کولیسٹرول بڑھتا ہے اور دل کی بیماریوں کا خطرہ دوگنا ہو جاتا ہے۔”

ڈاکٹر فاطمہ زہرا، ایک ماہرِ غذائیت، کا کہنا تھا:

“پاکستانی گھرانوں میں سبزیوں اور پھلوں کا استعمال کم جبکہ گوشت اور مصالحے دار کھانوں کو زیادہ ترجیح دی جاتی ہے۔ اس کے علاوہ ورزش نہ کرنے کا رجحان بھی صحت کے مسائل کو بڑھا دیتا ہے۔”

ماحولیاتی اور ذہنی عوامل

ماہرِ نفسیات ڈاکٹر عاصم خان کے مطابق:

“ذہنی دباؤ اور پریشانی بھی عمر کو کم کرنے والے بڑے عوامل میں سے ہیں۔ بیرون ملک رہنے والے پاکستانی اکثر معاشی دباؤ، اپنوں سے دوری اور سماجی مسائل کا شکار ہو جاتے ہیں، جس سے ان کی ذہنی اور جسمانی صحت متاثر ہوتی ہے۔”

مذہبی اسکالرز کی رائے: روحانی سکون اور اعتدال کا پیغام

معروف اسلامی اسکالر مولانا نعیم خان نے اس موضوع پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا:

“اسلام ہمیں میانہ روی، پاکیزہ غذا، اور ذہنی سکون کا درس دیتا ہے۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی زندگی میں سادگی، اعتدال اور عبادت کو بنیادی حیثیت حاصل تھی، جو جسمانی اور روحانی صحت کو برقرار رکھنے میں معاون ثابت ہوتی ہے۔ اگر ہم سنت کے مطابق اپنی زندگی گزاریں، تو صحت مند اور طویل عمر پانے کے امکانات بڑھ سکتے ہیں۔”

حل کیا ہے؟

1. غذائی اصلاحات: متوازن غذا اپنائیں، سبزیاں، پھل اور کم چکنائی والے کھانے شامل کریں۔

2. ورزش اور جسمانی سرگرمی: روزانہ کم از کم 30 منٹ چہل قدمی یا ورزش کو معمول بنائیں۔

3. ذہنی سکون: عبادت، دعا اور خاندانی وقت کو زیادہ اہمیت دیں، تاکہ ذہنی دباؤ کم ہو۔

4. طبی معائنے: باقاعدگی سے طبی معائنے کروائیں تاکہ بیماریوں کا وقت پر پتا چل سکے۔

5. کام اور زندگی میں توازن: 14 گھنٹے کی ڈیوٹی اور محنت کے ساتھ صحت کا خیال رکھنا ضروری ہے۔ روزگار اہم ہے، لیکن صحت کی قیمت پر نہیں۔

اگر ہم اپنی زندگی میں بنیادی تبدیلیاں لائیں اور دینی و طبی رہنمائی پر عمل کریں، تو ہم بھی لمبی اور صحت مند زندگی گزار سکتی ہے۔ یہی وقت ہے کہ ہم اپنی نسلوں کو بہتر مستقبل دینے کے لیے عملی اقدامات کریں۔

کیا آپ بھی اپنی زندگی میں صحت مند تبدیلیاں لانے کے لیے تیار ہیں؟

R24 News

About Author

You may also like

News

آئرلینڈ میں پاکستانی ناشتہ: ایک چیلنج بن چکا ہے

ڈبلن: آئرلینڈ میں مقیم پاکستانی کمیونٹی کے لیے اپنے وطن کے روایتی ناشتے کا لطف اٹھانا ایک مشکل امر بنتا
News

آئرلینڈ میں مکانات کی فراہمی، حکومت پُرعزم – پاکستانی کمیونٹی بھی متاثر

کارک (رپورٹ: R24 نمائندہ خصوصی) آئرلینڈ کے وزیراعظم (Taoiseach) مائیکل مارٹن نے کہا ہے کہ وہ ملک میں گھروں کی